نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

کیاوضو سے گناہ صغاٸر اور کباٸر دھل جاتے ہیں؟



*_◆ــــــــــــــــــــــ💜💜ـــــــــــــــــــــــــ◆_**
☆ *_اَلسَّــلَامْ عَلَیْڪُمْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ_*☆
*🧡الـســــوال🧡*
*📜کیا وضو سے گناہ صغاٸر اور کباٸر دونوں دھل جاتے ہیں یا صرف صغاٸر؟*_
_*✒الســائل 👈۔ قسمت علی خان راٸیگاے بگی روڈ گونڈہ*_
*_◆ــــــــــــــــــــــ💜💜ـــــــــــــــــــــــــ◆_*
_*🌀وَعَلَیْڪُمْ اَلسَّــلَامْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہ🌀*_ 
_*📝الجـــــوابــــــــــــ: بعون الملک الوہاب*👇_
*طبرانی اوسط میں ابو امامہ باہلی رضی اللہ تعالٰی عنہ سے*راوی رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم فرماتے ہیں*
*ان العبداذا غسل رجلیہ خرجت خطایاہ واذا غسل وجہہ وتمضمض وتشوص واستنشق ومسح براسہ* *خرجت خطایا سمعہ وبصرہ ولسانہ واذا غسل ذراعیہ* *وقدمیہ کان کیوم ولدتہ امہ بے شک بندہ جب اپنے پاؤں دھوتاہے اُس کے گناہ* *دورہوجاتے ہیں اورجب مُنہ دھوتااورکُلی کرتادھوتا مانجھتاپانی سونگھتاسرکا مسح کرتاہے اس کے کانوں ، آنکھوں اور زبان کے گناہ نکل جاتے ہیں،اورجب کلائیاں اورپاؤں دھوتاہے ایسا ہوجاتاہے جیسا اپنی ماں سے پیدا ہوتے وقت تھا۔*
*المعجم الاوسط حدیث ۴۳۹۴مکتبۃ المعارف ریاض     ۵ /۲۰۲📗*
*کنز العمال حدیث ۲۶۰۴۸     موسسۃ الرسالۃ بیروت۹ /۲۸۹📗*
*شوص دھونا اور پاک کرنا ہےکما فی الصحاح*
*جیساکہ صحاح میں ہے*
*وقال الرازی الشوص الغسل والتنظیف اھ کے معنے دھونا اورصاف کرناہے اھ*
*الصحاح( للجوہری)با ب الصاد فصل الشین     داراحیاء التراث العربی بیروت۳ /۸۷۶📗*
*وفی القاموس الدلک بالید ومضغ السواک والاستنان بہ اوالا ستیاک ووجع الضرس والبطن والغسل والتنقیۃ*
*اور قاموس میں ہےہاتھ سے ملنا۔مسواک چبانا اور اس سے دانت مانجنا۔یامسواک کرنا۔ڈاڑھ اور پیٹ کادرد  دھونا اور صاف کرنا القاموس المحیط باب الصاد فصل الشین مصطفی البابی مصر۲ /۳۱۸
*حدیث میں افعال بترتیب نہیں تو ممکن کہ مسواک سب سے پہلے ہو اور یہی حدیث کہ امام احمد نے بسند حسن مرتباً روایت کی اس میں ذکر شوص نہیں، اس کے لفظ یہ ہیں:*
*عن ابی امامۃ رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ قال ان رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ تعالی علیہ وسلم قال ایما رجل قام الی وضوئہ یرید الصلاۃ ثم غسل کفیہ نزلت کل خطیئۃ من کفیہ مع اول قطرۃ فاذا مضمض واستنشق واستنثر نزل کل خطیئۃ من لسانہ وشفتیہ مع اول قطرۃ فاذا غسل وجہہ نزلت کل خطیئۃ من سمعہ وبصرہ مع اول قطرۃ فاذا غسل یدہ الی المرفقین ورجلہ الی الکعبین سلم من کل ذنب کھیاۃ یوم ولدتہ امہ*
*حضرت ابی امامہ رضی اللہ تعالٰی عنہ نے کہاکہ رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے فرمایا:)جب آدمی نماز کے ارادے سے وضو کواٹھے پھر ہاتھ دھوئے توہاتھ کے سب گناہ پہلے قطرہ کے ساتھ نکل جائیں،پھر جب کُلی کرے اور ناک میں پانی ڈالے اور صاف کرے زبان ولب کے سب گناہ پہلی بوند کے ساتھ ٹپک جائیں،پھر جب منہ دھوئے آنکھ کان کے سب گناہ پہلے قطرہ کے ساتھ اُترجائیں، پھر جب کُہنیوں تک ہاتھ اور گٹّوں تک پاؤں دھوئے سب گناہوں سے ایساخالص ہوجائے جیساجس دن ماں کے پیٹ سے پیداہواتھا۔*
*مسند احمد بن حنبل عن ابی امامۃ الباہلی المکتب الاسلامی بیروت۵ /۲۶۳📗*
*یہ نفیس وعظیم بشارت کہ امت محبوب صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم پر رب عزوجل کا عظیم فضل اور نمازیوں کیلئے کمال تہنیت اور بے نمازوں پر سخت حسرت ہے بکثرت احادیث صحیحہ معتبرہ میں وارد ہوئی اس معنی کی حدیثیں حدیث ابو امامہ کے علاوہ صحیح مسلم شریف میں امیر المومنین عثمان غنی وابو ہریرہ  وعمرو بن عبسہ اور مالک واحمدونسائی وابن ماجہ وحاکم کے یہاں عبداللہ صنابحی اور طحاوی ومعجم کبیر طبرانی میں عباد والد ثعلبہ اور مسند احمد میں مرہ بن کعب اور مسند مسددو ابی یعلی میں انس بن مالک رضی اللہ تعالٰی عنہم سے مروی ہیں ان میں حدیث صنابحی وحدیث عمرو سب سے اتم ہیں کہ ان میں ناک کے گناہوں کا بھی ذکر ہے اور مسحِ سر کرنے سے سر کے گناہ نکل جانے کا بھی رواہ ایضااحمد وابن ماجۃ اوراسےامام احمد وابن ماجہ نے بھی روایت کیاورواہ ایضامالک والشافعی والترمذی والطحاوی اوراسے اما م مالک،اما م شافعی اورترمذی وطحاوی نے بھی روایت کیا*
*ورواہ ایضا احمدوابوبکر بن ابی شیبۃ والامام الطحاوی والضیاء وھوعند الطبرانی فی الاوسط مختصراوابن زنجویۃ بسندصحیح*
*اوراسے امام احمد ابوبکربن ابی شیبہ ،امام طحاوی اورضیاء نے بھی روایت کیااوریہ طبرانی کی معجم اوسط میں مختصرا اورابن زنجویۃ کے یہاں بسندصحیح مروی ہے*
*ففی الاول اذا استنثر خرجت الخطایا من انفہ ثم قال بعد ذکر الوجہ والیدین فاذا مسح رأسہ خرجت الخطایا من رأسہ حتی تخرج من اذنیہ*
*حدیث صنابحی میں یہ ہےجب ناک صاف ک
رے توناک کے گناہ گرجائیں پھر چہرہ اور دونوں ہاتھوں کے ذکر کے بعد ہےپھراپنے سرکامسح کرے تو اس کے سر سے گناہ نکل جائیں یہاں تک کہ کانوں سے بھی نکل جائیں*
*کنز العمال بحوالہ مالک    حدیث۲۶۰۳۳ مؤسسۃ الرسالۃبیروت۹ /۲۸۵مؤطا الامام مالک کتاب الطہارۃ،باب جامع الوضوء    میر محمد کتب خانہ کراچی    ص۲۱📗*
*مسند احمد بن حنبل حدیث ابی عبد اللہ الصنابحی المکتب الاسلامی بیروت۴ /۳۴۸ و ۳۴۹📗سنن النسائی کتاب الطہارۃ،باب مسح الاذنین مع الرأس نورمحمد کارخانہ تجارت کتب کراچی ۱ /۲۹📗المستدرک للحاکم کتاب الطہارۃدار الفکر بیروت        ۱ /۱۲۹📗وفی الثانی مامنکم رجل یقرب وضوء ہ *فیتمضمض ویستنشق ویستنثر الاخرجت خطایا وجہہ من فیہ وخیاشمہ ثم قال بعد ذکر الوجہ والیدین ثم یمسح رأسہ الاخرجت خطایا رأسہ من اطراف شعرہ مع* *الماءاورحدیثِ عمرو میں ہےتم میں جوبھی وضو کے لئے جاکر کُلی کرے ناک میں پانی ڈالے اور جھاڑ ے تواس کے چہرے کے گناہ منہ سے اور ناک کے بانسوں سے نکل پڑیں پھرچہرہ اور دونوں ہاتھوں کے ذکرکے بعد ہے پھراپنے* *سرکامسح کرے تواس کے سر کے گناہ بال کے کناروں سے پانی کے ساتھ گرجائیں*
 *کنزالعمال بحوالہ مالک*   *حدیث ۲۶۰۳۵مؤسسۃ الرسالۃ بیروت ۹ /۲۸۶📗صحیح مسلم کتاب* *صلوۃالمسافرین،باب اسلام عمروبن عبسۃقدیمی کتب خانہ کراچی۱ /۲۷۶📗بہت علماء فرماتے ہیں یہاں گناہوں سے صغائر مراد ہیں لیکن تحقیق یہ ہے کہ کبائر بھی دُھلتے ہیں اگرچہ زائل نہ ہوں یہ سیدنا امام اعظم رضی اللہ تعالٰی عنہ وغیرہ اکابر اولیائے کرام قدست اسرارہم کا مشاہدہ  ہے فتاوی رضویہ جلد اول کتاب الطہارت باب الغسل  صفحہ 153📗*
 *اور جیساکہ رسالہ الطرس المعدل فی حدالماء المستعمل(۱۳۲۰ھ)میں تحریر ہے ہاں یہ بات درست ہے گناہ ہرعبادت سے اللہ کی رحمت سے زاٸل ہوجاتے ہیں مگر گناہوں کا کسی قربت کی وجہ سے زاٸل ہونااس امرکامتقاضی نہیں کہ وہ آلہ تطہیر کی طرف منتقل ہوجاٸیں یہ بات صرف اسی آلہ میں ہے جس کوشریعت نے متعین کیاہو جیسے زکوةمیں مال اور طہارت میں پانی کیونکہ حضوراکرم ﷺکاارشادہے کہ زکوةلوگوں کامیل کچیل ہےاورحضورﷺنے فرمایاجس نے اچھی طرح وضوکیاتوگناہ اس کے جسم سے نکلیں گے یہاں تک کہ اس کے ناخنوں کے نیچے سے نکلیں گے اور حضورﷺنے ارشاد فرمایاجب مسلم یامومن بندہ وضومیں اپناچہرہ دھوتاہے تواس کے چہرے سے ہرگناہ نکل جاتاہے جس کی طرف اس نے اپنی دونوں آنکھوں سے دیکھا ہو پانی کے ساتھ یا آخری قطرہ کے ساتھ، جب وہ اپنے دونوں ہا تھ د ھوتا ہے تو جو گناہ اس نے اپنے ہاتھوں سے کئے وہ پانی کے ساتھ یا پانی کے آخری قطرہ کے ، ساتھ نکل جاتے ہیں اور جب وہ اپنے پیر دھوتا ہے تو اس کے پیروں کے گناہ پانی کے ساتھ یا پانی کے آخری قطرہ کے ساتھ نکل جاتے ہیں یہاں تک کہ وہ گناہوں سے پاک و صاف ہو جاتا ہے۔ اس کو مسلم نے ابو ھریرہ سے روایت کیا۔ اور اس مفہوم کی احادیث بکثرت مشہور و معروف ہیں، اور*
*اصحاب مشاہدہ اپنی آنکھوں سے وضو کے پانی سے لوگوں کے گناہوں کو دھلتا  ہوا دیکھتے ہیں، اور یہی وجہ ہے کہ اہل شہود کے امام ابو حنیفہ نے فرمایا کہ مستعمل پانی نجاست مغلظہ ہےکیونکہ وہ اس پانی کوگندگیوں میں ملوث دیکھتے تھے تو ظاہر ہے کہ وہ دیکھتے ہوئے، اس کے علاوہ اور کیا حکم لگا سکتے تھے۔ امام شعرانی نے میزان الشریعه الکبری میں فرمایا کہ میں نے سیدی علی الخواص (جو بڑے شافعی عالم تھے ( کو فرماتے سنا ہے کہ امام ابو حنیفہ کے مشاہدات اتنے دقیق ہیں جن پر بڑے بڑے صاحبان کشف اولیاء اللہ ہی مطلع ہو سکتے ہیں، فرماتے ہیں  امام ابو حنیفہ جب وضو میں استعمال شدہ پانی دیکھے تو اس میں جتنے  صغائر و کبائر مکروہات ہوتے ان کو پہچان لیتے تھے، اس لئے جس پانی کو مکلف نے استعمال کیا ہو اس کے تین درجات آپ نے مقرر فرمائے: اول: وہ نجاست مغلظہ ہے کیونکہ اس امر کا احتمال ہے کہ مکلف نے گناہ کبیرہ کا ارتکاب کیا ہو۔*
*دوم: نجاست متوسطہ اس لئے کہ احتمال ہے کہ مکلف نے صغیرہ کا ارتکاب کیا ہو۔ سوم : طاہر  غیر مطہر کیونکہ احتمال ہے کہ اس نے مکروہ کا ارتکاب کیا ہو، ان کے بعض مقلدین سمجھ بیٹھے کہ یہ ابو حنیفہ کے تین اقوال ہیں ایک ہی حالت میں، حالانکہ* *امر واقعہ یہ ہے کہ یہ تین اقوال گناہوں کی اقسام کے اعتبار سے ہیں جیساکہ ہم نے ذکر کیا  اور اسی کتاب میں ہے کہ امام ابو حنیفہ اور ان کے اصحاب نے نجاست کو مغلظہ اور مخففہ میں تقسیم کیا ہے، کیونکہ معاصی، کبائر ہوں گے یا صغائر ۔ اور میں نے سیدی علی الخواص کو* *فرماتے سنا کہ اگر انسان پر کشف ہو جائے وہ طہارت میں استعمال کئے جانے والے پانی کو انتہائی گندہ اور بدبودار دیکھے گا اور وہ اس پانی کو اسی طرح استعمال نہ کر* *سکے گا جیسے اس پانی کو استعمال نہیں کرتا ہے جس میں کتابلی مر گئی ہو میں نے ان سے کہا اس سے معلوم ہوا کہ ابو حنیفہ اور ابو یوسف اہل کشف سے تھے کیونکہ یہ مستعمل کی  نجاست کے قائل تھے، تو انہوں نے کہا جی ہاں۔ابو حنیفہ اور ان کے صاحب* *بڑے اہل
کشف تھے ، جب وہ اس پانی کو دیکھتے جس کو لوگوں نے وضو میں استعمال کیا ہوتا تو وہ پانی میں گرتے ہوئے گناہوں کو پہچان لیتے تھے اور کبائر کے دھوون کو صغائر کے دھو ون سے الگ ممتاز کر سکتے تھے اور صغاٸر کے دھوون کو* *مکروہات سے اور مکروہات کے دھوون کو خلاف اولی سے ممتاز کر سکتے تھے اسی طرح جیسے محسوس اشیاء ایک دوسرے سے الگ ممتاز ہوا کرتی ہیں، فرمایا کہ ہمیں یہ روایت بھی ہے کہ ایک مرتبہ آپ جامع کوفہ کے* *طہارت خانہ میں داخل ہوئے، تو دیکھا کہ ایک جوان وضو کر رہا ہے، اور پانی کے قطرات اس سے ٹیک  رہے ہیں تو فرمایا اے میرے بیٹے  والدین کی نافرمانی سے توبہ کر۔ اس نے فورا کہا میں نے توبہ کی۔ایک دوسرے شخص کے پانی کے قطرات دیکھے تو فرمایا اے میرے بھائی  زنا سے توبہ کر۔ اس نے کہا میں نے توبہ کی۔ ایک اور شخص*
*کے وضو کا پانی گرتا ہوا دیکھا تو اس سے فرمایا شراب نوشی اور فحش گانے بجانے سے توبہ کرے۔ اس نے کہا میں نے توبہ کی اھ اسی میں حضرت امام ابو حنیفہ کے بعض مقلدین سے مروی ہے کہ انہوں نے ان وضو خانوں کے پانی سے وضو کو منع کیا ہے جن میں پانی جاری نہ ہو کیونکہ اس میں وضو کرنے والوں کے گناہ بہتے ہیں، اور انہوں نے حکم دیا کہ وہ نہروں  کنویں اور بڑے حوضوں کے پانی سے وضو کریں۔ اور سیدی على الخواص باوجود شافعی المذہب ہونے کے مساجد کے طہارت خانوں میں اکثر اوقات وضو نہیں کرتے تھے اور فرماتے تھے کہ یہ پانی ہم جیسے لوگوں کے جسموں کو صاف  نہیں کرتا ہے کیونکہ یہ ان گناہوں سے آلودہ ہے جو اس میں مل گئے ہیں، اور وہ گناہوں کے دھو ون میں یہ فرق بھی کر لیتے تھے کہ یہ حرام کا ہے یا مکروہ کا یا خلاف اولی کا، اور ایک دن میں ان کے ساتھ مدرسہ الازہر کے وضو خانہ میں داخل ہوا تو انہوں نے ارادہ کیا کہ حوض سے استنجا کریں، تو اس کو دیکھ کر لوٹ آئے میں نے دریافت کیا کیوں ؟ تو فرمایا کہ میں نے اس میں ایک گناہ کبیرہ کا و هوون دیکھا ہے جس نے اس کو متغیر کردیا ہے، اور میں نے اس شخص کو بھی دیکھا تھا جو حضرت شیخ سے قبل وضو خانہ میں داخل ہوا تھا، پھر میں اس کے پیچھے پیچھے گیا اور اس کو حضرت*
*شیخ نے جو کہا تھا اس کی خبر دی، اس نے تصدیق کی اور کہا کہ مجھ سے زنا واقع ہوا، اور حضرت شیخ کے ہاتھ پر آ کر تائب ہواسلسله رسائل فتاوی رضویا جلد دوسری رساله نمبر1فتوی مسمی به الطرس المعدل في حدالماء المستعمل صفحہ 19 سے 23 تک📗*

*💚وَاللّٰــــهُ تَعَـــالــٰی اَعـــلَمُ بِــالصَّــــوَاب💚*
*_◆ــــــــــــــــــــــ💜💜ـــــــــــــــــــــــــ◆_*
*( ✍ )کتبـــــــــــــــــــــــــہ( 👇 )*
*حــضـــرت عـــلامــہ ومـــولانــا مفتــی  محمــــــــد اســـمــا عــیــل خــان الـقـــادری الرضـــــوی الامجــــدی عـفـی عــنـہ صـاحـب قبـلـہ مـدظلــہ الـعالـی والـنـوارنــی*
  *مقام👈🏻 دولـھـاپـور پـہـاڑی پـوسـٹ انـٹـیـاتـھـوک بـازار ضـلـــع گــونــڈہ یـــوپـــی*

*👇🏻رابـطــہ کـریـں👇🏻*
*📲 +9 1 9 9 1 8 5 6 2 7 9 4👈🏻*
*✧✧✧ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ✧✧✧*



*🗓 (١٦) 👈 ذی القعدہ ۱۴۴۱؁ھ مطابق (٨) جولائی ٠٢٠٢؁ء بروز 👈 بدھ*
*📚اعلی حـضرت زنـدہ بـادگـــروپ📚*
*📚فیض تاج الشریعہ فقہی گروپ📚*
*📚 مســـائل شـــرعیـــــہ گـــــروپ📚*
*گـــروپ میں شـــــامل ہونے کے لــــئے رابـطـہ کریں👇🏻👇🏻👇🏻*
*https://wa.me/919918562794*
*https://wa.me/917276556912*
*https://wa.me/919113471871*
_*•───────────────────•*_
*گـوگــل پـر پـڑھـنـے کـے لـئـے اس لـنــک پــر کلـک کــریــں👇🏻👇🏻👇🏻*
*https://amjadigroup.blogspot.com/*
*_🧡ـــــــــــــــــــ❄️🌀❄️ـــــــــــــــــــــــ🧡_*
_*🖥️المـــشـــتــــــــہر؛🖥️*_
_*محــــد امتـــیاز قمــــــــرامـجـــدی گــــــــریـــــڈیــــــــہ جھــــــــارکھـــنڈالھــــــند*_
_*📲+ 9 1  9 1 1 3 4 7 1 8 7 1 👈🏻*_
*_🌸ـــــــــــــــــــــ❄️🌀❄️ـــــــــــــــــــ🌸_*
*🚫 اس پوسٹ میں کسی کو سرقہ تحریف تضئیف کرنے کی اجازت نہیں ایساکرنے والا مجرم ہوگا عنداللہ جواب دہ بھی ہوگا*
*👈 بحکم بانٸ گروپ اعلی حضرت زندہ باد*

© 2020 Amjadi group

Designed by Open Themes & Nahuatl.mx.